بچت ! زندگی کا نصب العین
یہ سچ ہے کہ خواتین کو خریداری کا بے حد شوق ہوتا ہے، اور اس شوق کو پورا کرنے کے لیے وہ کسی اصول اور پابندی کی پروا نہیں کرتیں۔جدید زمانے میں چونکہ خریداری آسان سے آسان تر ہورہی ہے، اس لیے یہ سوچنا اور بھی مشکل ہوچکا ہے کہ کیا ضروری ہے اور کیا غیر ضروری؟ اس لیے ہمارا مشورہ ہے کہ خریداری ضرور کریں لیکن یہ دھیان رکھیں کہ کہیں شوق میں آپ اتنا آگے نہ نکل جائیں کہ نقصان کا ازالہ ممکن ہی نہ رہے۔یاد رکھیں، بچت ہم سب کی زندگی کا نصب العین ہونا چاہیے، اور یہ تب ہی ممکن ہے جب ہم خریداری کے سنہری اصول اپنالیں۔اس سلسلے میں سب سے پہلے جن چیزوں کی ضرورت ہے اُن کی لسٹ تیار کریں، اور لسٹ کے سوا کوئی چیز نہ خریدیں، کیونکہ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ خواتین شاپنگ مال میں تفریح کی غرض سے آتی ہیں اور پھر گھومتے پھرتے کوئی چیز پسند آجائے تو خرید لیتی ہیں یہ سوچے بغیر کہ ان چیزوں کی ضرورت ہے کہ نہیں۔ اس طرح آپ کی بچت بھی ہوگی اور آپ کے اکاؤنٹ میں اضافہ بھی ہوگا۔
کیسا سامان خریدا جائے؟
خریداری کا دوسرا اصول یہ اپنائیں کہ فیشن اور ٹرینڈ کے بجائے ایسی چیزیں خریدیں جو سدا بہار ہوں۔ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ سیل سے کچھ نہ خریدیں، مگر یہ جان لیں کہ سیل کے لیے لگنے والی ہر چیز فائدہ مند اور اچھی نہیں ہوتی۔کیا آپ سیل سے صرف اس لیے سامان خریدتی ہیں کہ اس کی قیمتیں کم نظر آتی ہیں؟ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ سیل پر سے خریدا گیا اکثر سامان آپ کے سائز کے مطابق نہیں ہوتا۔ تو کیا یہ بچت ہے، یا پیسے کی بربادی؟
آپ سیل پر سے جب بھی خریداری کریں تو یہ ضرور دیکھیں کہ وہ آپ کی پسند اور معیار کے مطابق ہے؟ کیا اس کا سائز مناسب ہے؟ کیونکہ خریداری کا اہم اصول یہ بھی ہے کہ مناسب سامان، معیاری سامان مناسب قیمت پر ضرورت کے مطابق خریدا جائے۔ کم قیمت سامان جو آپ کے لیے مناسب نہ ہو پیسے کی بربادی کے سوا کچھ نہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں